Home > Author >
1 " تلخ واقعات کو ذہن سے اسی وقت کھرچ دینا چاہئے جیسے ہم نے اس کا ذائقہ چکھا ہی نہیں "
― , Dil Dariya Samundron Donghe/دل دریا سمندروں ڈونگھے
2 " آہ! یہ لڑکیوں کی جدائی کا دکھ بھی کتنا جان لیوا ہوتا ہے۔ اتنی عمر ہنستی مسکراتی جس آنگن کو مہکائے رکھتی ہیں، پھر اچانک ہی اسے چھوڑ کر دوسرے آنگن میں چلی جاتی ہیں۔اپنے پیچھے ماں، باپ، بہن، بھائی ، سب پیاروں کوروتا چھوڑ کر۔یہ لڑکیاں بوجھ ہوتی ہیں مگر ایسا بوجھ جو آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون بھی ہوتا ہے۔ جس کے جانے سے دل ملول ہوتا ہے آنسو بھی بہتے ہیں۔ "
3 " یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے ! کہ بھائی یوں تو بہنوں کے محافظ بنتے ہیں مگر جہاں کہیں ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں وہ سدا بہنوں کو قصور وار جان کر ان کے خون کے پیاسے ہو جاتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ بہن بے قصور ہے۔ یہ دنیامردوں کی ہے۔ مرد ہزار چالیں چل کر معصوم لڑکیوں کو نہ جانے کیسے کیسے لفظوں میں اسیر کرتے ہیں۔اگر مر دا پنی اونچی چھت سے لڑکی کو تا کتا ہے تو قصور تو مرد کا ہی کا ہوا نا۔ جبکہ تم بھائی اس شخص کی آنکھیں پھوڑنے کی بجاۓ بہنوں پر پابندیاں شدید کر دیتے ہو۔ ان کے آگے ہزار پردے ڈال دو گے کہ وہ خود اپنی نظروں میں مجرم بن جائیں گی۔ سارامسئلہ یہیں سے شروع ہوتا ہے ! "
4 " کسی جگہ کسی منظر کا حسن دراصل ہمارے اپنے اندر کا حسن ہوتا ہے۔ ہمارے اپنے دل کی رنگینیاں سارے ماحول کو رنگین بنادیتی ہیں جس طرح ہمارے اندر کی اداسیاں سارے ماحول کو سوگوار کرتی ہیں۔ "
5 " عبادت بھی کیا شے ہے۔ اس کے حضور جھکنے سے سلگتا دل ٹھنڈی پھوار سے بھیگ جاتا ہے۔ انہوں نے سوچا اگر مسلمانوں کے پاس یہ روحانی سہارا نہ ہوتا تو مجھ جیسے کیا کرتے۔ کتنے بد بخت اور بدنصیب کم عقل نادان ہوتے ہیں وہ لوگ جو اپنی پریشانیوں کے لئے اللّٰہ کا سہارا چھوڑ کر ادھر اُدھر بھاگتے پھرتے ہیں "
― ,