Home > Author > >

" یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے ! کہ بھائی یوں تو بہنوں کے محافظ بنتے ہیں مگر جہاں کہیں ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں وہ سدا بہنوں کو قصور وار جان کر ان کے خون کے پیاسے ہو جاتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ بہن بے قصور ہے۔ یہ دنیامردوں کی ہے۔ مرد ہزار چالیں چل کر معصوم لڑکیوں کو نہ جانے کیسے کیسے لفظوں میں اسیر کرتے ہیں۔اگر مر دا پنی اونچی چھت سے لڑکی کو تا کتا ہے تو قصور تو مرد کا ہی کا ہوا نا۔ جبکہ تم بھائی اس شخص کی آنکھیں پھوڑنے کی بجاۓ بہنوں پر پابندیاں شدید کر دیتے ہو۔ ان کے آگے ہزار پردے ڈال دو گے کہ وہ خود اپنی نظروں میں مجرم بن جائیں گی۔ سارامسئلہ یہیں سے شروع ہوتا ہے ! "

, Dil Dariya Samundron Donghe/دل دریا سمندروں ڈونگھے


Image for Quotes

 quote : یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے ! کہ بھائی یوں تو بہنوں کے محافظ بنتے ہیں مگر جہاں کہیں ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں وہ سدا بہنوں کو قصور وار جان کر ان کے خون کے پیاسے ہو جاتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ بہن بے قصور ہے۔ یہ دنیامردوں کی ہے۔ مرد ہزار چالیں چل کر معصوم لڑکیوں کو نہ جانے کیسے کیسے لفظوں میں اسیر کرتے ہیں۔اگر مر دا پنی اونچی چھت سے لڑکی کو تا کتا ہے تو قصور تو مرد کا ہی کا ہوا نا۔ جبکہ تم بھائی اس شخص کی آنکھیں پھوڑنے کی بجاۓ بہنوں پر پابندیاں شدید کر دیتے ہو۔ ان کے آگے ہزار پردے ڈال دو گے کہ وہ خود اپنی نظروں میں مجرم بن جائیں گی۔ سارامسئلہ یہیں سے شروع ہوتا ہے !