Home > Author > Shabana Mukhtar
1 " ہم وہ سنتے ہیں، جو ہم سننا چاہتے ہیں۔ وہ دیکھتے ہیں، جو ہم دیکھنا چاہتے ہیں۔وہ یاد رکھتے ہیں، جو ہم یاد رکھنا چاہتے ہیں۔ اور بعض دفعہ ہم دوسروں کے کانوں سے سنتے ہیں، دوسروں کی آنکھوں سے دیکھتے ہیں، دوسروں کا کہا یاد رکھتے ہیں۔ لیکن حقیقت کچھ اور بھی تو ہوسکتی ہے؟ شبانہ مختار کے ناول 'اُف یہ لڑکی' سے اقتباس "
― Shabana Mukhtar , Uff Yeh Ladki
2 " دل لالچی ہے۔ دل فتنہ پسند ہے۔ دل بہانے باز ہے۔ آخر انسان کا دل غلط کام کرنے کے لیے اتنا للچاتا کیوں ہے؟ بیماری میں بد پرہیزی کھانا کھانے کے لیے۔ انٹرنیٹ پر خوامخواہ وقت ضائع کرنے کے لیے۔ بے پردگی کی حدود میں داخل نئے فیشن کے لیے۔ غیر اسلامی کپڑے اور عادات و اطوار اپنانے کے لئے۔ ایسا کوئی دن نہیں جاتا جب کسی سماجی، معاشرتی، مذہبی اصول کو توڑنے کا خیال دل میں نہ آئے۔دل کا یہ بہلاوا کہ یہ تو ایک چھوٹی سی بے ضرر سی بات ہے۔ اسلام کے خلاف نہیں۔ کوئی یہ نہیں سمجھتا کہ چھوٹی چھوٹی غلطیاں کرتے کرتے ، بڑے گناہ بھی چھوٹے لگنے لگتے ہیں۔ شبانہ مختار کے ناول 'بچھڑنا نصیب تھا' سے اقتباس "
― Shabana Mukhtar , BichhaRna Naseeb Thha بچھڑنا نصیب تھا